• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 57658

    عنوان: اگر کسی شخص کی قبر نہ ہو تو اسکو قبر کا عذاب یا نعمتیں کیسے ملتی ہیں؟

    سوال: چند عقائد سے متعلق سوالات ہیں،ملاحظہ کریں: اگر کسی شخص کی قبر نہ ہو تو اسکو قبر کا عذاب یا نعمتیں کیسے ملتی ہیں؟مثلا کسی جگہ بم دھماکہ ہو تو اسکی زد میں آنے والے لوگوں کے چیتھڑے اڑ جاتے ہیں،انگریزوں کے زمانہ میں لوگوں کو توپ کے آگے کھڑا کر چیتھڑے اڑا دیے جاتے تھے ،ایک اور مثال ہے اس آدمی کی جسے جنگل میں کوئی جانور کھا جائے۔ ایسے لوگوں کی تو قبور نہیں ہوتیں،پھر انکو قبر کی نعمتیں یا تکالیف کیسے ملیں گی؟ اگر کوئی شخص دنیا میں معذور رہا تو کیا وہ روزمحشر میں جب اسے پھر زندہ کیا جائیگا تب بھی معذور ہوگا؟ اللہ روز محشر میں دیوانوں کا کیا حشر کریگا؟ کسی لاش کو دفن کرنے کے چند سالوں بعد جب اسے دوبارہ کھود کر دیکھا جائے تو وہاں صرف ہڈیوں کا ڈھانچہ ملتا ہے ؛تو اگر اس شخص کو عذاب قبر ہو رہا ہوتو کیا قبر کے سانپ اور بچھو اسکی ہڈیوں کو کاٹتے ہیں اور اسکی روح کو تکلیف ہوتی ہے ؟ میں نے سنا ہے کہ ہر دور میں ۴۰۰ اولیا ۴۰ ابدال اور قطب ہوتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ ان حضرات کو انکے علاوہ کوئی اور بھی پہچان سکتا ہے؟ ان کو پہچاننے یا دیکھنے کے خواہشمند کو کیا کرنا چاہیے ؟جزاک اللہ

    جواب نمبر: 57658

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 360-357/B=4/1436-U یہ بات پہلے اصولی طور پر سمجھ لیجیے کہ مرنے کے بعد کے حالات کوئی انسان اپنی عقل سے نہیں سمجھ سکتا، اس میں عقل کو دخل دینا بھی جائز نہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے جو کچھ اور جتنی باتیں بتائیں ہیں ہم بھی اتنی ہی بات بتاسکتے ہیں، اس میں اپنی طرف سے عقلی گدے نہیں لگاسکتے ہیں، مرنے کے بعد کی حالت کا نام قبر ہے خواہ مرنے والا جل جائے، دریا میں غرق ہوجائے، کوئی اژدہا یا گھڑیال نگل جائے۔ اس قبر کی کیفیت عذاب وانعام کی کیفیت ہمیں نہیں بتائی گئی ہے بس جس قدر ہمیں بتایا گیا ہے اسی پر آمَنَّا وصَدَّقْنَا کہنا ہے۔ اس لیے قبر کی نعمتیں یا تکلیفیں کیسے ملیں گی، اس کے بارے میں سوال کرنا بے سود ہے سمجھنے کے لیے اتنا کافی ہے کہ رات میں جب ہم خواب دیکھتے ہیں تو اس میں ہم کہیں جارہے ہیں کسی سے بات چیت کررہے ہیں، تو جسم ہمارا ہمارے بستر پر ہوتا ہے اور روح کا تعلق ٹہلنے، کسی سے بات چیت کرنے سے ہوتا ہے، اسی طرح روح جو اعلی علیین میں چلی جاتی ہے اور جسم قبر میں رہتا ہے تو ان دونوں کا لگاوٴ اسی خواب کی طرح ہوتا ہے جسم کہاں ہوتا ہے وہ اللہ ہی کو معلوم ہے۔ بیشک ۴۰۰ اولیاء واقطاب اس روئے زمین پر رہتے ہیں، مگر ہم ان کی شناخت نہیں کرسکتے، مثل مشہور ہے ولی را ولی می شناسد، یعنی ولی ہی ولی کو اور قطب ہی قطب کو پہچان سکے گا۔ ہم لوگ انھیں نہیں شناخت کرسکتے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند