• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 57438

    عنوان: میں انڈیا کا رہنے والا ہوں۔ کیا کوئی ہندو لڑکی کسی مسلمان لڑکے کے ہاتھ پر راکھی باندھ سکتی ہے؟ براہ کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔

    سوال: میں انڈیا کا رہنے والا ہوں۔ کیا کوئی ہندو لڑکی کسی مسلمان لڑکے کے ہاتھ پر راکھی باندھ سکتی ہے؟ براہ کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 57438

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 190-156/Sn=3/14366-U

    ”راکھی باندھنا“ ایک ہندوانہ رسم ہے؛ بلکہ ہندوٴں کے مذہبی تہوار کا ایک اہم جزء ہے، کسی مسلمان کے لیے ہندوٴں کے مذہبی تہوار میں شرکت کرنا یا ان کے کسی رسم کو اپنانا قطعاً جائز نہیں ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں مسلمان لڑکے کے لیے اپنے ہاتھ پر راکھی بندھوانا شرعاً ناجائز ہے اور کسی اجنبی لڑکی سے بندھوانا (خواہ ہندو ہو یا کوئی اور) یہ تو اور بھی برا ہے، نیز اگر کوئی مسلمان ہندووٴں کے اس رسم کو بنظر استحسان دیکھتا ہے تو اس پر کفر کا اندیشہ ہے۔ یکفر بوضع قلنسوة المجوس علی رأسہ علی الصحیح إلاّ لضرورة دفع الحر والبرد وبشدّ الزنار في وسطہ إلا إذا فعل ذلک خدیعة في الحرب وطلیعة للمسلمن الخ (عالم گیري، ۲/۲۷۶، موجبات الکفر، کتاب السیر ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند