عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 56179
جواب نمبر: 5617901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1470-1470/M=1/1436-U87 حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ذات کے اعتبار سے انسان اور بشر تھے اور صفات کے اعتبار سے نور تھے، قرآن میں ہے۔ قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ․ الخ
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سنا ہے کہ گناہ کو اگر کوئی گناہ نہ سمجھے تو انسان کافر ہوجاتا ہے، کیا میں نے ٹھیک سنا ہے، گذارش یہ ہے کہ ہم جیسوں سے گناہ ہوتے ہیں اور گناہ کو عقیدہٴ گناہ بھی سمجھتے ہیں یعنی یہ بری بات ہے اس سے الہ ناراض ہوتے ہیں، اگر اللہ نے چاہا تو عذاب بھی ہوگا لیکن اس کے ساتھ بعض گناہوں سے لطف اندوز بھی ہوتے ہیں اور جی بھی گناہ کی لذت سے لطف اندوز اور خوش ہوتا ہے، کیا اس حالت میں ہم خدا نخواستہ کافر ہوجاتے ہیں؟ اس پوچھنے کا منشاء یہ ہے کہ شیطان ہمیشہ کفر کا فتویٰ جاری کرتا ہے جس کی وجہ سے پریشان ہوں۔ (۲) دوسرا سوال یہ ہے کہ دوسروں کے گناہ اور کفر پر راضی ہونے کا کیا مطلب ہے، سنا ہے اگر ان کے گناہ یا کفر پر راضی ہوجاوٴں تو گناہ کی صورت میں گناہ اور کفر کی صورت میں کافر بن جاتا ہوں، کیا یہ صحیح ہے؟ اگر ہے تو اس کا کیا مطلب ہے۔ میں تو ان کے کفر کو بھی برا سمجھتا ہوں اور گناہ کو بھی باقی دل کہتا ہے کہ دل میں تکلیف اور درد پیدا کرو اگر آرام ارو سکون سے رہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تم اس گناہ یا کفر پر راضی ہو اور گناہ گار یا کافر بن گئے؟ اس کے ساتھ میرے دل اور عقیدے کی درستگی اور اس کے لیے مفید اسباب کی دعاء فرمائیں۔
9192 مناظرمیں اسلام میں ولی یا اولیاء کے وجود کے سلسلے میں جاننا چاہتا ہوں۔ (۲) نام نہاد فرقہٴ اہل حدیث (غیر مقلد) کا بانی کون ہے؟ اور یہ کب وجود میں آیا؟ (۳) بیس رکعت تراویح کا ثبوت حدیث سے ہے یا نہیں؟
معراج میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اللہ سبحانہ تعالی سے ملاقات کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ سبحانہ و تعالی کے بیچ کوئی پردہ تھا یا نہیں؟
7025 مناظرمسئلہٴ حیاة النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں وضاحت فرمائیں!