عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 54219
جواب نمبر: 54219
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 4-4/SD=10/1435-U اللہ تعالیٰ ہرجگہ موجود ہے، کوئی ذرہ اس سے مخفی نہیں، بعض نصوص میں اللہ تعالیٰ کے عرش پر ہونے کی جو صراحت آئی ہے اس سے مراد یہ ہے کہ عرش پر اس کا خاس تسلط اور استیلاء ہے، جس کی کیفیت وہی خوب جانتا ہے کسی خاص مکان وجہت کے ساتھ اللہ کی ذات کو خاص کرنا ناجائز ہے، اس کی ذات مکان سے منزہ ہے۔ کوہِ طور پر اللہ تعالیٰ کی تجلی کی کیا کیفیت تھی، اس کی حقیقت وہی خوب جانتا ہے قال الملا علي القاري: ومجمل الکلام وزبدة المرام أن الواجب لایشبہ الممکن - ولا یوسف بالمائیة ولا بالماہیة ولا بالکیفیة من اللون والطعم - مما ہو من صافت الجسم، ولا متمکن في مکان علو ولا سفل ولا غیرہما (منح الروض الأزہر في شرح الفقہ الأکبر، ص: ۱۲۰، ط: دار البشائر الإسلامیة، بیروت، لبنان) قال اللہ تعالی: لا یعزب عنہ مثقال ذرة في السماوات ولا في الأرض ولا أصغر من ذلک ولا أکبر إلا في کتاب مبین (السبا: ۳) قال العیني: وجہ ذلک أن جہة العلو لما کانت أشرف أضیف إلیہا، والمقصود علو الذات والصفات ولیس ذلک باعتبار أنہ محلہ أو جہتہ تعالی اللہ عن ذلک عوا کبیرًا (عمدة القاري شرح صحیح البخاري، کتاب التوحید، باب: وکان عرشہ علی الماء، وہو رب العرش العظیم: ۲۵/ ۱۱۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند