عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 54165
جواب نمبر: 54165
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1426-464/L=11/1435-U (۱) مرنے کے بعد نیکوں کی ارواح علیین میں اور بَدوں کی سجین میں جاتی ہیں، علیین نیکوں اور سجین بروں کا ٹھکانہ ہے، وقال کعب: أرواح الموٴمنین في علیین في السماء السابعة وأرواح الکفار في سجین في الأرض السابعة تحت جند إبلیس (کتاب الروح، المسئلة الخامسة عشرة، این مستقر الأرواح ما بین الموت إلی یوم القیامة) (۲) دفن سے پہلے میت کے ساتھ جو کچھ غسل، کفن، رونا اور اظہار غم وغیرہ کا معاملہ کیا جاتا ہے، اس کو روح دیکھتی ہے اوراس وقت روح فرشتے کے قبضے میں رہتی ہے، اور میت کو جب قبر میں رکھا جاتا ہے تو روح بھی قبر میں داخل ہوکر دوبارہ میت کے جسم میں داخل ہوجاتی ہے: أخرج عن حذیفة قَالَ الرّوح بید ملک وَإِن الْجَسَد لیغسل وَإِن الْملک لیمشي مَعَہ إِلَی الْقَبْر فَإِذا سوي عَلَیْہِ سلک فِیہِ فَذَلِک حِین یُخَاطب (شرح الصدور للسیوطي باب معرفة المیت بمن یغسلہ ویجہزہ: بیروت) (۳) انسان میں تین طرح کی روح ہوتی ہے (۱) روح طبعی (۲) نفس ناطقہ (۳) روح ملکوت۔ (۴) مرنے کے بعد روح کا تعلق کسی نہ کسی درجے میں جسم کے ساتھ ضرور رہتا ہے، اور جب روح کا تعلق بدن کے ساتھ ہے تو عذاب قبر روح اور جسم دونوں کو ہوتا ہے، چنانچہ روح کے ساتھ بدن کے اجزاء بھی عذاب قبر میں شامل ہوتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند