• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 53085

    عنوان: لاعلمی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم كی شان میں گستاخی

    سوال: میں گریجویشن کررہاتھا، تب میں نے پڑھاکہ نبی پاک نے کبھی کسی غیرمحرم خاتون کی طرف نہیں دیکھا ، یہ پڑھ کہ میں نے کہا کہ ” جس کی گیارہ بیویاں ہوں وہ کسی اورکی طرف کیوں دیکھے گا“․․․حتی کہ نبی پاک ی بیویوں کی اتنی تعداد تو دین کی اشاعت کے لیے تھیں۔ اورایک یہ بات کہ نبی پاک کے بال گھنگریالے تھے ، یہ پڑھ کے میں ساتھ ساھ ذہن میں خاکہ بناتاجارہاتھا تو میں نے کہا کہ ” کتنے عجیب لگتے ہوں گے ، مجھے تو ایسے بال اچھے نہیں لگتے اور نبی کے بال ایسے کیسے “۔ مجھے ہمیشہ سے ایسالگتاتھا کہ مصنفین زیادہ تعریف کرتے ہیں، لیکن اب سمجھ میں آتاہے کہ زیادہ تعریف نہیں بلکہ صحیح تعریف کرتے ہیں․․․․․․․․․یہ گستاخی ہوتی ہے نا؟ اور اس کی وجہ سے مجھ پہ حد ہے یا نہیں؟ یا توبہ کرلینا کافی ہے؟ میں نے ایک کتاب میں پڑھا کہ اگر کوئی سہواً یعنی بھول چوک سے گستاخی کرجائے تو اس پہ بھی حد ہوتی ہے ، کیا ایسا ہی ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 53085

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 866-865/N=7/1435-U آپ نے لاعلمی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں جو نامناسب جملے کہے آپ ان سے صدق دل سے توبہ واستغفار کرلیں اور آئندہ ایسی باتوں سے سخت پرہیز کریں، ان شاء اللہ آپ کا جرم معاف ہوجائے گا، اور اگر آپ احتیاطاً ایمان ونکاح کی تجدید کرلیں تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند