عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 52258
جواب نمبر: 52258
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1040-829/B=7/1435-U (۱) جی ہاں! ایصال ثواب کرنا جائز ہے، قرآن پاک میں ہے ”رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا“ الخ حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے اپنی ماں کی وفات کے بعد ان کے ایصال ثواب کے لیے ایک کنواں کھدوایا اور فرمایا ہذہ لأم سعدٍ حدیث میں ہے ”اقروٴوا یاسین علی موتاکم“ (۲) ترمذی شریف میں حدیث صحیح یعنی حدیث ضریر موجود ہے، خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک صحابی کو اپنے واسطے سے دعا کرنے کی تعلیم فرمائی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند