• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 49543

    عنوان: جو چیزیں ہندوٴں کے یہاں پوجا پاٹ میں استعمال ہوتی ہیں اور آپ خریدنے والوں کے بارے میں ظن غالب کے درجہ میں جانتے ہیں کہ وہ یہ چیزیں پوجاپاٹ کے کاموں میں استعمال کریں گے تو ان چیزوں کا کاروبار کراہت سے خالی نہیں،

    سوال: ہمارا تجارت کے تعلق سے ایک سوال ہے۔ ہماری دکان شہر کے قلب میں واقع ہے۔ جو کہ ۱۰۸/ سال قدیم ہے جو ۱۹۰۵ء میں قائم ہوئی تھی۔ ابتدا میں اگر بتی، اسلامی کتب، عطر اور عام اشیاء کی دکان تھی لیکن دن گزرنے کے ساتھ ساتھ اشیاء میں اضافہ ہوا جیسے کم کم، زرد چوب، کافور، وبوٹھی، یہ تمام اشیاء ہندوٴوں کی پوجا، وغیرہ میں استعمال ہوتے ہیں۔ اب ہمارا زیادہ تر کاروبار انھیں اضافی اشیاء کا ہے جو کہ ہمارے غیر مسلم بھائیوں کے ذریعہ سے استعمال ہوتی ہیں۔ ہم اس بارے میں شریعت کا حکم جاننا چاہتے ہیں کیا یہ کاروبار کرنا اس دکان میں جائز ہے یا نہیں؟ آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ ہماری دکان میں بیس ملازم ہیں۔ اگر یہ جائز نہیں ہے تو براہ کرم ہمارے حساس گراہکوں کو سنبھالنے، ہماری دکان پر سماجی نتائج کے اثرات کو سنبھالنے کے لیے ہماری رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 49543

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 930-931/N=8/1435-U جو چیزیں ہندوٴں کے یہاں پوجا پاٹ میں استعمال ہوتی ہیں اور آپ خریدنے والوں کے بارے میں ظن غالب کے درجہ میں جانتے ہیں کہ وہ یہ چیزیں پوجاپاٹ کے کاموں میں استعمال کریں گے تو ان چیزوں کا کاروبار کراہت سے خالی نہیں، لہٰذا آپ اپنی دکان سے آہستہ آہستہ یہ کاروبار ختم کرنے کی کوشش کریں اور پہلے کی طرح اسلامی کتب اورعطر وغیرہ فروخت کیا کریں، اللہ تعالی آپ کی مدد فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند