عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 48889
جواب نمبر: 4888901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1682-1391/B=1/1435-U یہ مسئلہ صحابہٴ کرام کے دَور سے مختلف فیہ چلا آرہا ہے، کچھ حضرات سماع موتی کے قائل ہیں اور کچھ حضرات اس کا انکار کرتے ہیں، دونوں طرف دلائل ہیں اس لیے اس مسئلہ میں سکوت اختیار کرنا بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ (۱)مرنے کے بعد مسلمان کی روح کہاں رہتی ہے،
جنت میں رہتی ہے یا مردے کے جسم میں ہمیشہ کے لیے لوٹا دی جاتی ہے؟ اگر جنت میں
رہتی ہے تو پھر قبر میں اس کے جسم کو راحت کیسے ملتی ہے؟ (۲)مرنے کے بعد کافر کی روح کہاں رہتی ہے،
جہنم میں رہتی ہے یا مردے کے جسم میں ہمیشہ کے لیے لوٹا دی جاتی ہے؟ اگر جسم میں
نہیں رہتی ہے تو ان پر عذاب کیسے ہوتا ہے؟ مہربانی کرکے تفصیل سے بتائیں۔
کیا یا رسول اللہ کہنا جائز ہے؟
6063 مناظرکیا کوشش یا دعا سے فیصلے بدلتے ہیں؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دیوبند اس مسئلہ میں کہ ولید پلید لفظ سسر داماد کو رسول اکرم سید عالم صلی اللہ علیہ سلم کے لیے استعمال کرنے کو بلا شبہہ بے کراہت جائز بتاتا ہے اور مزید لکھتا ہے کہ یہ لفظ اہانت اور دشنام کے لیے بھی رائج ہے۔ اب علمائے دیوبند ولید پلید کے لیے کیا حکم جاری فرماتے ہیں؟
بہت سارے غیر مسلم مجھے سے سوال کر تے ہیں کہ اگر اللہ تعالی ہم لوگوں کے مقدر کا مالک ہے تو پھر ہماری بری حرکتوں اور ہم سے سرزد ہوئے گناہ پر ہمارا مواخذہ نہیں ہونا چاہئے؟ براہ کرم، اختصارکے ساتھ جواب دیں۔