عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 43584
جواب نمبر: 4358401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 296-232/B=3/1434 آپ کو جب وسوسہ آئے أعوذ باللہ من الشیطان الرجیم تین بار پڑھ کر تھتکار دیا کریں۔ اور لا حول ولا قوة إلا باللہ العلي العظیم کا ورد کثرت سے رکھیں، اور اپنے یہاں کسی عالم باعمل کی صحبت میں بیٹھا کریں اور نماز میں اللہ تعالیٰ کی طرف دھیان لگانے او رمکروہات سے بچتے رہنے سے وساوس ختم ہوجاتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
یہاں کچھ لوگ قبر کے عذاب کا انکار کرتے ہیں۔
قرآن و حدیث سے تفصیل میں بتائیں۔
ایصال ثواب کے لئے نماز میں کیا نیت کی جائے ؟ کیا فرض کابھی ایصال ثواب ہوسکتا ہے ؟
8152 مناظرزبان پھسلنے کی وجہ سے بلاقصد اگر کفریہ کلمات زبان سے نکل جائیں تو کیا حکم ہے؟
3159 مناظرمیں نے آپ کے بہت سے فتاوی دیکھے۔ آپ نے فرمایا کہ ہم? یا رسول اللہ? مدینہ شریف جاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ کے پاس پڑھ سکتے ہیں کیوں کہ وہاں سرکار خود سنتے ہیں۔ کیا ہم یہ عقیدہ رکھیں کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم صرف وہیں سے سن سکتے ہیں اور ہم اور آپ جہاں چاہیں وہاں سن سکتے ہیں۔ مولانا صاحب آپ مکہ اورمدینہ جاتے ہیں کیا آپ وہاں سے اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرتے ہیں؟ کیا یہ دور سے سننا نہیں ہے؟ آپ یہ کہیں گے کہ یہ تو سائنس کی ایجاد ہے تو کیا معاذ اللہ، اللہ نے سائنس دانوں کو اپنے محبوب سے زیادہ شان عطا کی؟ ذرا تفصیلی جواب کریں۔
3432 مناظر