• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 43113

    عنوان: آپ سے دین اور اسلام میں فرق پوچھنا چاہتا ہوں، دونوں کی الگ سے تعریف بھی بتائیں اور تفصیل بھی۔

    سوال: آپ سے دین اور اسلام میں فرق پوچھنا چاہتا ہوں، دونوں کی الگ سے تعریف بھی بتائیں اور تفصیل بھی۔

    جواب نمبر: 43113

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 112-91/L=2/1434 لفظ دین کے چند معنی ہیں، جس میں ایک معنی ہے طریقہ اور روش، اور قرآن کی اصطلاح میں لفظ دین ان اصول واحکام کے لیے بولا جاتا ہے جو حضرت آدم علیہ السلام سے خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم تک سب انبیاء میں مشترک تھا، قرآن کاارشاد ہے ”شَرَعَ لَکُمْ مِنَ الدِّیْنِ مَا وَصَّی بِہِ نُوْحًا“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دین سب انبیاء کا ایک ہی تھا، یعنی اللہ پر دل سے ایمان، زبان سے اقرار کرنا، روزِ قیامت اور اس میں حساب وکتاب اور جزا وسزا اور جنت ودوزخ پر دل سے ایمان لانا اور زبان سے اقرار کرنا، اُس کے بھیجے ہوئے ہرنبی و رسول اور اُنکے لائے ہوئے احکام پر اسی طرح ایمان لانا۔ اور لفظ شریعت یا منہاج یا مذہب فروعی احکام کے لیے بولے جاتے ہیں جو مختلف زمانوں میں اور مختلف امتوں میں مختلف ہوتے چلے آتے ہیں، اور لفظ اسلام کے اصلی معنی ہیں اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کردینا،اوراُس کے تابع فرمان ہونا، اس معنی کے اعتبار سے ہرنبی ورسول کے زمانے میں جو لوگ اُن پر ایمان لائے اور اُن کے لائے ہوئے احکام میں اُن کی فرمانبردای کی وہ سب مسلمان اور مسلم کہلانے کے مستحق تھے، اور ان کا دین دین اسلام تھا اسی معنی کے لحاظ سے حضرت نوح علیہ السلام نے فرمایا: ”وأمرتُ أن أکون من المسلمین“ (یونیس: ۷۲) اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواریوں نے اسی معنی کے اعتبار سے کہا تھا ”واشہد بأنا مسلمون“ (آل عمران: ۵۲) اور کبھی یہ لفظ اسلام خصوصیت سے اُس دین وشریعت کے لیے بوالا جاتا ہے جو سب سے آخر میں خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے جیسا کہ حدیث جبرئیل میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی یہی خاص تفسیر بیان فرمائی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند