عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 43097
جواب نمبر: 43097
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 108-108/M=2/1434 اسلامی روایات کی رو سے ہرمرنے والے کو برزخ میں ایک خاص قسم کی حیات ملتی ہے جس سے وہ قبر کے عذاب وثواب کو محسوس کرتا ہے اس میں موٴمن وکافر یا صالح و فاسق میں کوئی فرق نہیں لیکن اس حیاتِ برزخی کے مختلف درجات ہیں ایک درجہ تو سب کو عام وشامل ہے، کچھ درجے انبیاء وصلحاء کے لیے مخصوص ہیں، ان میں بھی باہمی تفاضل ہے، انبیاء کی حیات سب سے اقوی ہے اس کے بعد شہداء کی حیات ہے اور یہ شہداء عام ہیں، چاہے حقیقی شہداء ہوں مثلاً اللہ کے راستے میں جہاد کرتے ہوئے شہید ہوئے ہوں یا حکمی جیسے موٴذن، محتسب، طالب علم، مبطون وغیرہ وغیرہ۔ ان ہی شہداء میں بعض اولیاء بھی شامل ہیں، چنانچہ حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے بیان القرآن (۱/۸۸، مکتبہ الحق) میں لکھا ہے ”البتہ بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض اولیاء وصالحین بھی اس فضیلت میں شہداء کے شریک ہیں سو مجاہدہٴ نفس میں مرنے کو بھی معنیً شہادت میں داخل سمجھیں گے اس طور پر وہ شہدا ہوئے“۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند