• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 42527

    عنوان: آسمانی كتابوں كے بارے میں

    سوال: آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا آسمانی کتابیں صرف چار ہیں اور باقی سب صحیفے ہیں یا پھر چھوٹی بڑی بہت ساری آسمانی کتابیں نازل ہوئی ہیں؟کیا انہی چھوٹی کتابوں کو صحیفے کہا جاتا ہے جو ان چار مشہور کتابوں کے علاوہ نازل ہوئی ہیں یا ان چار کے علاوہ اور بھی کتابیں نازل ہوئی ہیں صحیفوں کے علاوہ؟دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا اہل کتاب صرف یہودی اور عیسائی ہیں یا سب آسمانی کتابوں کو اور صحیفوں کو ماننے والے بھی اہل کتاب میں آتے ہیں، مثال کے طور پر کوئی قرآن کو نہ مانے مگر زبور کو مانتا ہے یا پھر کسی آسمانی صحیفے کو مانتا ہے تو کیا وہ اہل کتاب ہوگا یا نہیں؟ کیا اس سے شادی جائز ہوگی؟

    جواب نمبر: 42527

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1191-1208/N=1/1434 (۱) چار مشہور بڑی کتابوں کے علاوہ جو چھوٹی کتابیں نازل ہوئی ہیں، ان ہی کو صحیفے کہتے ہیں۔ (۲) اہل کتاب صرف یہود اور نصاری نہیں ہیں بلکہ زبور یا کسی اور آسمانی کتاب کو ماننے والے بھی اہل کتاب میں شامل ہیں، قال في القواعد الفقہ (ص:۱۹۷-۱۹۸): أہل الکتاب ہم الیہود المشہور ببني إسرائیل إبراہیم وتوراة موسی وزبور داوٴد وإنجیل عیسی علی نبینا وعلیہم الصلاة والسلام إھ․ (۳) مسلمان شخص اس اہل کتاب لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے جو صحیح معنی میں اپنے آسمانی مذہب یہودیت یا عیسائیت وغیرہ پر قائم ہو، آج کل کے عام ا ہل کتاب کی طرح ملحدانہ ذہنیت کی نہ ہو، لیکن سخت مجبوری کے بغیر عام حالات میں اس سے بھی نکاح کراہت سے خالی نہیں، اور جو اہل کتاب عورتیں یا لڑکیاں صحیح معنی میں اپنے آسمانی مذہب پر قائم نہیں ہیں بلکہ وہ صرف خاندانی یہودی یا عیسائی وغیرہ ہیں اور حقیقت میں دہریہ اور ملحد ہیں، ان سے نکاح شرعاً ہرگز جائز ودرست نہیں، کیونکہ یہ لوگ ان اہل کتاب میں داخل نہیں جن سے شریعت نے نکاح کی اجازت دی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند