• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 41447

    عنوان: فرائض و واجبات کے تارک کا ایمان

    سوال: الف) کیا فرائض و واجبات کا تارک دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے؟ ب) کیا فرائض و واجبات کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے؟ ج) حدیث مبارکہ جس میں جان بوجھ کر نماز چھوڑنے کو کفر سے تشبیہ دیا گیا ہے، اس کا کیا مطلب و مفہوم ہے؟

    جواب نمبر: 41447

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1682-1322/B=10/1433 (الف) فرائض وواجبات کا تارک دائرہٴ اسلام سے خارج نہیں ہوتا ہے، البتہ ترک کی وجہ سے گنہ گار ضرور ہوگا۔ (ب) فرائض کا منکر دائرہٴ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے، کیونکہ نص قطعی یعنی قرآن کا ہی انکار کردیا۔ (ج) یہ زجراً وتوبیخاً ڈرانے کے لیے کہا گیا ہے، حقیقت میں وہ کافر نہیں ہوتا، نماز کا ترک کرنا فعل کفر ہے، یا کفر کے قریب پہنچانے والا عمل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند