• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 39781

    عنوان: فضائل

    سوال: ہم بہت سے کام کرتے ہیں جن کے فضائل ہوتے ہیں، آدمی سوچتا ہے کہ بس اب بیڑا پار ہوگیا یا سارا دن اب بے مصیبت گزرے گا، یا کوئی عذاب مجھے چھو نہ سکے گی اور بہت کام ایسے بھی کرتے ہیں کہ جن کی بہت سخت وعیدیں ھوتی ہیں کہ اب تباہ ہوگئے، یا اب سارا دن خراب گزرے گا یا فلاں عذاب اب آکے ہی رھے گا۔ سوال یہ ہے کہ ان میں سے ھوتا کونسا ھے، اور ان میں تطبیق کیسے کی جائے، اور اعمال اور اس کے نتیجے میں وعید اور فضیلت کے کیا معنی ہیں؟ مجھے مندرجہ بالا باتوں کی صحیح سمجھ نہ ھونے کی وجہ ذہنی تکلیف ھوتی ہے؟براہ کرم، مجھے ذرا تفصیل سے جواب مرحمت فرمادیں، مہر بانی ھوگی۔

    جواب نمبر: 39781

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1142-829/D=7/1433 وعید اور فضیلت کا نتیجہ تو آخرت ہی میں ظاہر ہوگا، یعنی وعید والی بات کرنے سے آخرت میں سزا ہوگی اور فضیلت والے کام کرنے سے ثواب ملے گا۔ دنیا میں ان کا اچھا یا برا اثر ظاہر ہونا کوئی ضروری نہیں۔ نیز اچھا کام کرنے کے بعد بھی کوئی مصیبت یا پریشانی آجائے، ایسا ہوسکتا ہے، مگر اسے اس اچھے کام کا نتیجہ سمجھنا غلط ہوگا بلکہ اس کا تعلق اللہ تعالیٰ کی تقدیر وتکوین سے ہے، ہاں اسے اپنے ہی کسی دوسرے برے عمل کا نتیجہ سمجھنا درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند