• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 39140

    عنوان: اس کا کیا مطلب؟

    سوال: اس کا کیا مطلب؟ اے شہ نو ر ِ محمد وقت ہے امداد کا، آسر ا دنیا میں ہے ا ز بس تمھاری ذات کا، تم سوا اوروں سے ہرگز نہیں ہے التجا، بلکہ دن محشر کے بھی جس وقت قاضی ہو خدا ، آپ کا دامن پکڑ کر یہ کہوں گا برملا ، اے شہ نو ر ِ محمد وقت ہے امداد کا

    جواب نمبر: 39140

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1147-971/B=6/1433 مراد الشاعر في قلبہ شعر کی مراد صحیح شعر کہنے والا شاعر ہی سمجھتا ہے۔ مذکورہ اشعار میں بظاہر غیر اللہ سے یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد چاہی اور مانگی گئی ہے جب کہ ہم مسلمانوں کو صرف اللہ سے مدد مانگنی چاہیے، حدیث شریف میں آیا ہے وإذا استعنت فاستعن باللہ یعنی جب مدد مانگو تو صرف اللہ سے مد مانگو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند