• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 38268

    عنوان: اِنَّمَا اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ كا صحیح مفہوم

    سوال: میرا سوال ہے کہ کیا اللہ کے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم عام انسانوں جیسے ہیں؟جب کہ قران پاک میں اللہ پاک فرما رہا ہے نبی کو اپنے جیسا مت کہو اور بہت سی احادیث میں آیا ہے کہ میں تم جیسا نہیں، تم میں سے نہیں، لیکن جب میں قران پاک کو ترجمہ سے پڑھ رہا تھا تو سورہ الکحف آیت ۱۱۰ پہ آیا تو لکھا ہے میں تمہارے جیسا بشر ہوں جس کا ترجمہ کرنے والے کا نام کوئِی اشرف علی تھانوی لکھا تھا۔ رہنماء فرمائیں۔

    جواب نمبر: 38268

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 723-110/B=5/1433 سورہٴ کہف کے اخری میں قُلْ اِنَّمَا اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ میں ہرعربی زبان کا جاننے والا یہی ترجمہ کرے گا کہ اے نبی آپ لوگوں سے فرمادیجیے کہ میں تمہارے جیسا بشر ہی ہوں۔ یہ مشابہت ظاہری شکل وشباہت میں ہے کہ جس طرح ایک انسان کے ہاتھ پاوٴں، آنکھ، کان، ناک ہوتے ہیں اور کھاتا پیتا، سوتا جاگتا ہے، آرام تکلیف کا احساس ہوتا ہے اسی ظاہری شکل وشباہت میں آپ انسانوں جیسے ہیں، لیکن آپ کے ہرہرعضو میں اللہ نے جو خصوصیات اور کمالات رکھے ہیں وہ عام انسانوں میں نہیں ہے۔ مثلاً آپ کی آنکھ فرشتوں کو دیکھتی تھی، اللہ کو دیکھتی تھی، جنت دوزخ کودیکھتی تھی، مرنے کے بعد کے حالات کو دیکھتی تھی، ہماری آنکھ کمالات میں آپ کی آنکھ کے برابر نہیں، اسی طرح آپ کی انگلی میں یہ کمال تھا کہ آپ نے چاند کو اشارہ فرمایا دو ٹکڑے ہوگیا۔ درختوں کو اشارہ فرمایا قریب قریب آگئے، آپ کی انگلی سے اتنا پانی نکلا کہ پورے لشکر نے پی لیا، یہ کمال ہماری انگلی میں نہیں ہے۔ جہاں یہ فرمایا گیا ہے کہ میں جیسا نہیں ہوں اس کا مطلب یہ ہے کہ خصوصیات وکمالات میں میں تمھارے جیسا نہیں ہوں، بلکہ بہت اعلیٰ اور ارفع ہوں اور جہاں عام انسانوں جیسا آپ کو فرمایا گیا ہے اس سے ظاہری وانسانی شکل وشباہت مراد ہے۔ معاذ اللہ اگر کوئی آپ کو کمالات والا نہ مانے اور کمالات میں عام انسانوں جیسا مانے تو یہ آپ کی توہین ہے۔ اس توہین کی وجہ سے وہ ایمان سے ہی خارج ہوجائے گا، آپ کا درجہ ومرتبہ، آپکے کمالات واوصاف تو اس درجہ اونچے ہیں کہ ہم انھیں سمجھ نہیں سکتے، بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر۔ جن لوگوں نے اس مسئلے میں غلو کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا بنادیا، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں اور سنتوں سے محروم ہوگئے اور طرح طرح کی بدعات اور عقائد باطلہ میں مبتلا ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحیح دینی سمجھ عطا فرمائے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند