• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 37944

    عنوان: کسی بابا یا پیر کے سامنے اپنی مرادیں پیش کرنا

    سوال: ہمارے یہاں عربی علم بہت عروج پر چل رہا ہے، لوگ بابا وغیرہ کے پاس جاتے ہیں اور اپنی مرادیں پیش کرتے ہیں، مثلاًکوئی بیمار تو اس کا علاج کرواتے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ صحیح کرتے ہیں مطلب یہ شرعی حدود میں ہوتاہے؟براہ کرم، واضح جواب دیں۔

    جواب نمبر: 37944

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 663-663/M=4/1433 کسی بابا یا پیر کے سامنے اپنی مرادیں پیش کرنا اور اس سے اپنی مرادیں مانگنا، اس کو حاجت روا اور مشکل کشا سمجھنا ناجائز اور حرام ہے، یہ شرکیہ عقیدہ وعمل ہے اس سے اجتناب لازم ہے؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند