• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 37910

    عنوان: ”کن فیکون“ کا مطلب

    سوال: اللہ جس کام کو کرنا چاہے تو کن فرما دیتے ہے وہ کام ہو جاتا ہے پر میں نے علما سے سنا ہے کہ اللہ کے ارادے کا نام وجود ہے۔ اللہ جس کام کو کرنے کا ارادہ فرماتے ہیں وہ ہو جاتا ہے۔ اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ کیا اللہ کسی کام کو کرنے ک لیے کن نہیں فرماتے صرف ارادہ فرماتے ہیں یا کن بھی فرماتے ہیں جیسا کہ سنا ہے کہ اللہ کن فیکون ذات ہے ؟

    جواب نمبر: 37910

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 709-138/D=5/1433 ”کن فیکون“ کا مطلب یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کسی چیز کو پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس کو اتنا فرمادیتے ہیں کہ ”ہوجا“ پس وہ چیز وجود میں آجاتی ہے، ان کو کسی چیز کے بنانے میں اسباب وآلات اور کسی کے تعاون کی ضرورت نہیں، اس میں اللہ کی صفتِ قدرت کے کمال کا بیان ہے۔ اب اس ”کن“ کی کیا حقیقت ہوتی ہے صحیح علم تو اللہ ہی کو ہے، باقی علماء ومفسرین یہاں دو احتمال بتاتے ہیں: (۱) حقیقتاً عادة اللہ اسی طرح جاری ہے، لیکن اس صورت میں لفظ ”کن“ سے کلامِ ازلی مراد ہوگا۔ یہ احتمالات ہیں، اس کی تحقیق میں پڑنے کی ضرورت نہیں، اصل مقصود اللہ کی قدرت کو پہنچاننا ہے اور وہ مذکورہ کیفیت کی حقیقت جاننے پر موقوف نہیں۔ والأمر محمول علی حقیقتہ کما ذہب إلیہ مححققو سادات الحنفیة - والمراد الکلام الأزلي - وکثیر من أہل السنة إلی أنہ لیس المراد بہ حقیقة الأمر والامتثال وإنما ہو تمثیل لحصول ما تعلق بہ الإرادة بلا مہلة بطاعة المأمور المطیع بلا توقف إلخ (روح المعاني: ۱/۳۶، ط: امدادیہ، ملتان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند