عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 35607
جواب نمبر: 35607
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1997=393-12/1432 (۱) یوم میلاد ابوبکر منانے کی بابت تو ہم نے کبھی دیوبندیوں میں عید میلاد ابوبکر مناتے ہوئے نہ دیکھا ہے نہ سنا ہے۔ ہاں اتنی بات بعض مدارس میں دیکھی ہے کہ وہ یوم ولادت ابوبکر کے موقع پر ایک دن کی چھٹی کرتے ہیں وہ بھی محض اس لیے کہ طلبہ کو خلیفہٴ اول حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی تاریخ ولادت یاد کرانے کی غرض سے، اور کوئی رسم یا خرافات نہیں ہوتی ہے، اس لیے بریلویوں کا اعتراض صحیح نہیں ہے۔ (۲) جی ہاں اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے: ”اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَشَآءُ“ (القرآن) (۳) جی ہاں، فتح مکہ کے دن حضرت سفیان رضی اللہ عنہ ایمان لے ےئے تھے اور انھوں نے اپنے بیٹے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو کاتبِ وحی رکھنے کی درخواست کی تھی، چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے منظور فرمالی تھی اور ان کی صاحبزادی حضرت ام حبیبہ کا نکاح بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوا تھا۔ حضرت ابوطالب ایمان نہیں لائے تھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند