• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 35168

    عنوان: اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھے کہ حضور صلاة وسلام کو جو علم غیب عطاکیا گیاتھا وہ عطائی تھا مطلب اللہ تعالی کی طرف سے تھا ۔ اور ہمیں نہیں معلوم کہ حضور کو کتنا علم عییب دیا گیاتھا ، لیکن جو بھی دیا گیاوہ اللہ تعالی کی طرف سے تھا تو کیا یہ عقیدہ رکھنا ٹھیک ہے؟ اورکیا ایسے شخص سے نکاح ہوسکتاہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھے کہ حضور صلاة وسلام کو جو علم غیب عطاکیا گیاتھا وہ عطائی تھا مطلب اللہ تعالی کی طرف سے تھا ۔ اور ہمیں نہیں معلوم کہ حضور کو کتنا علم عییب دیا گیاتھا ، لیکن جو بھی دیا گیاوہ اللہ تعالی کی طرف سے تھا تو کیا یہ عقیدہ رکھنا ٹھیک ہے؟ اورکیا ایسے شخص سے نکاح ہوسکتاہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 35168

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1709=1709-11/1432 مذکورہ عقیدہ رکھنا ٹھیک ہے، جو شخص ایسا عقیدہ رکھے اس کا نکاح درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند