عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 30899
جواب نمبر: 3089901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):384=339-3/1432 اللہ کی ذات میں کسی دوسرے کو شریک ماننا، یا اللہ کی صفات میں کسی اور کو شریک ماننا یہ شرک کہلاتا ہے، اور وہ نیا کام جس کی کوئی اصل قرآن وحدیث میں نہ ہو اسے ضروری اور عبادت و ثواب سمجھ کر کرنا اور نہ کرنے والوں پر اعتراض کرنا اور اسے دین کا ضروری جز سمجھنا یہ بدعت کہلاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا سوال میں مذكور جملہ کفریہ ہے ؟
1175 مناظراحقر نے یہ سنا اور پڑھا تھا کہ اشعریہ ماتریدیہ اور سلفی اہل السنہ کے مکاتب فکر ہیں۔ عقائد میں یہ متفق ہیں۔ ان کا جو اختلاف ہے وہ بس لفظی ہے۔ مگر کچھ دن پہلے ایک غیر مقلد نے یہاں یہ بات اٹھائی کہ دیوبندی حضرات اپنے عقائد میں اشعریہ و ماتریدیہ کے ساتھ ہیں اوریہ ان کی کتاب عقائد علمائے دیوبند میں لکھاہوا ہے۔ سلفیہ کے نزدیک یہ فرقے اہل السنہ میں سے نہیں ہیں۔ اس کے لیے اس شخص نے شیخ عثیمین ابن باز اور دوسرے سلفی علماء کا حوالہ دیا۔۔۔۔۔؟؟؟
2387 مناظركیا جنت میں ایمان والے اللہ كے سلام كا جواب دیں گے؟
6150 مناظرقرب قیامت میں كیا سورج مستقل مغرب سے نكلا كرے گا؟
4050 مناظرعلم جفر كی حقیقت كیا ہے اور اس كا سیكھنا كیسا ہے؟
2378 مناظرگھر میں سکون آنے کا راستہ
2884 مناظر