عنوان: اگر کوئی شخص اپنے آپ سے بات کررہا ہو اور غلطی سے اس کے منہ سے قرآن پاک کے بارے میں غلط بات نکل جائے (لیکن اس کی توہین کرنے کی نیت بالکل نہ ہو) تو وہ کیا کرے ؟کیوں کہ کسی اور نے نہیں سنا تو کیا اس پر بھی حد جاری ہوگی؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
سوال: اگر کوئی شخص اپنے آپ سے بات کررہا ہو اور غلطی سے اس کے منہ سے قرآن پاک کے بارے میں غلط بات نکل جائے (لیکن اس کی توہین کرنے کی نیت بالکل نہ ہو) تو وہ کیا کرے ؟کیوں کہ کسی اور نے نہیں سنا تو کیا اس پر بھی حد جاری ہوگی؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 3033601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):463=255-3/1432
جس شخص کی زبان سے غلطی سے کوئی غلط بات قرآن کریم کے بارے میں نکل جائے تو اسے چاہیے کہ خود اللہ کے حضور سچے دل سے توبہ کرے، اور قرآن کریم کے بعض حصے کی تلاوت اپنا معمول بنالے۔ اس پر کوئی حد جاری نہیں ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند