• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 29590

    عنوان: میرا تعلق حنفی دیوبندی مسلک سے ھے،میں نے مولانا عبدالحفیظ مکی الحجازی ،شیخ محمدخیر مکی الحجازی اور مولانا محمد سرفراز خان صفدر رح،شیخ ذالفقار احمد، کے کچھ بیانات اور دروس حاصل کی ھیں جن کو میں سنا چاھتا ھوں، اس کے علاوہ انکے دیگر کتب وغیرہ بھی پڑھنے کا ارادہ ھے۔ لیکن اس سے پھلے آپ سے پوچھنا چاھتا ھوں کہ یہ علماء کیسے ھیں، کیا میں انکے بیانات، دروس، کتب وغیرہ سنوں اور پڑھوں یا نھیں?اس کے علاوہ میں نے ایک عالم استادالقراء حضرت مولانا قاری محمد علی خان صاحب کے کچھ بیانات اور دروس خصوصاً تجوید کے بارے میں دیکھی ھیں ان کو سنا چاھتا ھوں ان کے بارے میں اپکی کیا رائے ھے، اور کیاشیخ محمدخیر مکی الحجازی اور شیخ خیر محمدمکی الحجازی ایک ھی عالم ھیں

    سوال: السلام و علیکم، بعد از سلام آپ سے گزارش ھے کہ میرا تعلق حنفی دیوبندی مسلک سے ھے،میں نے مولانا عبدالحفیظ مکی الحجازی ،شیخ محمدخیر مکی الحجازی اور مولانا محمد سرفراز خان صفدر رح،شیخ ذالفقار احمد، کے کچھ بیانات اور دروس حاصل کی ھیں جن کو میں سنا چاھتا ھوں، اس کے علاوہ انکے دیگر کتب وغیرہ بھی پڑھنے کا ارادہ ھے۔ لیکن اس سے پھلے آپ سے پوچھنا چاھتا ھوں کہ یہ علماء کیسے ھیں، کیا میں انکے بیانات، دروس، کتب وغیرہ سنوں اور پڑھوں یا نھیں?اس کے علاوہ میں نے ایک عالم استادالقراء حضرت مولانا قاری محمد علی خان صاحب کے کچھ بیانات اور دروس خصوصاً تجوید کے بارے میں دیکھی ھیں ان کو سنا چاھتا ھوں ان کے بارے میں اپکی کیا رائے ھے، اور کیاشیخ محمدخیر مکی الحجازی اور شیخ خیر محمدمکی الحجازی ایک ھی عالم ھیں?

    جواب نمبر: 29590

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):397=102-3/1432

    مولانا عبدالحفیظ مکی، مولانا محمد سرفراز خان صاحب صفدر اور شیخ ذوالفقار علی نقشبندی صحیح العقیدہ، مسلک اہل سنت والجماعت کے حامی بزرگ حضرات ہیں، ان کے بیانات دروس وغیرہ کو سنا جاسکتا ہے البتہ کسی بھی شخص کے بارے میں قطعی طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس کی کہی یا لکھی ہوئی تمام باتیں بالکل صحیح اوردرست ہیں، اس لیے اگر آپ کو کہیں کوئی اشکال ہو تو پہلے معلوم کرلیں، پھر عمل کریں۔
    امام شافعی رحمہ اللہ کا واقعہ مشہور ہے ان کے شاگرد امام مزنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام شافعی رحمہ اللہ کی کتاب الرسالہ کو ۸۰/ مرتبہ اپنے استاد کے سامنے پڑھا لیکن ہرمرتبہ وہ کسی نہ کسی غلطی پر مطلع ہوتے، اخیر میں امام شافعی رحمہ اللہ نے خود فرمایا کہ سنو اللہ تعالیٰ نے اس بات کو ناپسند کیا ہے کہ ان کی کتاب کے علاوہ کوئی او رکتاب صحیح ہو: ”قال المزني: قرأت کتاب الرسالة علی الشافعي ثمانین مرة فما من مرة إلا وکان یقف علی خطأٍ فقال الشافعي: ہیہ أبی اللہ أن یکون کتابًا صحیحًا غیر کتابہ“ (شامي) اس لیے بڑے بڑے حضرات سے بھی سہو یا غلطی کا ہوجانا مستبعد نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند