• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 27538

    عنوان: مجھے ایک حدیث کے بارے میں اعتراض ہے ۔ حدیث ہے کہ 73/ فرقے ہوں گے اس میں سے 72/ فرقے جہنم میں جائیں گے اور ایک فرقہ جنت میں جائے گا۔ جب کہ میں نے ایک حدیث میں پڑھا کہ ہر وہ شخص جو کلمہ پڑھے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔کیا اس کا مطلب ہے کہ 72/ فرقے جو جہنم میں جائیں گے تو وہ صرف عارضی طورپر جائیں گے۔ اور ایک فرقہ ڈائریکٹ جنت میں داخل ہوگا۔ اور 72/ فرقے سزا بھگتنے کے بعد جنت میں جائیں گے۔ اور ہر مسلمان جنت میں جائے گا۔ براہ کرم، اس پر تفصیل روشنی ڈالیں۔ 

    سوال: مجھے ایک حدیث کے بارے میں اعتراض ہے ۔ حدیث ہے کہ 73/ فرقے ہوں گے اس میں سے 72/ فرقے جہنم میں جائیں گے اور ایک فرقہ جنت میں جائے گا۔ جب کہ میں نے ایک حدیث میں پڑھا کہ ہر وہ شخص جو کلمہ پڑھے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔کیا اس کا مطلب ہے کہ 72/ فرقے جو جہنم میں جائیں گے تو وہ صرف عارضی طورپر جائیں گے۔ اور ایک فرقہ ڈائریکٹ جنت میں داخل ہوگا۔ اور 72/ فرقے سزا بھگتنے کے بعد جنت میں جائیں گے۔ اور ہر مسلمان جنت میں جائے گا۔ براہ کرم، اس پر تفصیل روشنی ڈالیں۔ 

    جواب نمبر: 27538

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1687=1687-12/1431

     کفر وشرک کی سزا تو دائمی جہنم ہے اور جس کا خاتمہ ایمان پر ہو وہ یقینا جنت میں جائے گا، چاہے بداعمالیوں کی سزا پانے کے بعد ہو۔ جو فرقے بدعات کفریہ میں مبتلا ہوں ان کے لیے دائمی جہنم ہے ان کا کوئی نیک عمل مقبول نہیں اور جو فرقے ایسی بدعات میں مبتلا ہوں گے جو کفر تو نہیں، مگر فسق اور گناہ ہے، ان کے نیک اعمال پر ان کو اجر بھی ملے گا اور فرقہٴ ناجیہ کے جو افراد عملی گناہوں میں مبتلا ہوں گے ان کے ساتھ ان کے اعمال کے مطابق معاملہ ہوگا، خواہ شرع ہی سے رحمت کا معاملہ ہو یا بدعملیوں کی سزا کے بعد رہائی ہوجائے۔ (دیکھئے تفصیل آپ کے مسائل اور ان کا حل جلد:۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند