• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 21963

    عنوان: اگر فوت شدہ اولیاء اور انبیاء (علیہم السلام) سے مراد مانگنا اور ا ن کو پکارنا شرک ہے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے نہ صرف مردہ بلکہ قیمہ قیمہ ہوجانے پرندوں کو کیوں پکارا جیسا کہ قرآن کریم میں اس کا ذکر موجود ہے؟ 

    سوال: اگر فوت شدہ اولیاء اور انبیاء (علیہم السلام) سے مراد مانگنا اور ا ن کو پکارنا شرک ہے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے نہ صرف مردہ بلکہ قیمہ قیمہ ہوجانے پرندوں کو کیوں پکارا جیسا کہ قرآن کریم میں اس کا ذکر موجود ہے؟ 

    جواب نمبر: 21963

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):769=769-5/1431

    فوت شدہ اولیاء اور انبیاء کرام سے مرادیں مانگنا اور ان کو مصیبت میں مدد کے لیے پکارنا بلاشبہ شرک ہے، لیکن حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مردہ اور قیمہ شدہ پرندوں کو پکارنا نہ اس عقیدے کے ساتھ تھا کہ نعوذ باللہ وہ ان کو متصرف فی الارادہ سمجھ رہے تھے، اور نہ اس غرض سے تھا کہ وہ ان کی مراد پوری کریں گے اور ان کی مصیبت وپریشانی دور کریں گے، بلکہ ان کا پکارنا صرف اِس حقیقت کو سمجھنے کے لیے تھا کہ اللہ تعالیٰ مردہ جسم کو کس طرح زندہ کرتے ہیں، اطمینان قلب کے لیے اس امر کا وہ اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرنا چاہتے تھے، اس کے لیے اللہ تعالیٰ نے وہ ترکیب بتلائی جو قرآن کریم میں موجود ہے، اسی میں اللہ تعالیٰ نے ان پرندوں کو پکارنے کا حکم فرمایا ہے تو یہ پکارنا بامر خداوندی تھا اور دوسری نوعیت کا تھا، ایک کو دوسرے پر قیاس کرنا قیاس مع الفارق ہے۔



    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند