• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 179843

    عنوان: کسی مسلمان پر کفر کا فتویٰ كب لگایا جاسكتا ہے؟

    سوال:

    ہمارے محبوب علماء کرام اور دنیا کے سب سے اچھے مرد جناب مالا بد منہ میں 15 باتیں کلمہ کفر کی ہیں وہ ہمیں بتا دیں ان کے علاوہ اور کیا ہیں کلمہ کفر وہ بھی بتا دیں کیا ان الفاظ سے انسان کافر ہو جائے گا؟

    جواب نمبر: 179843

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 47-96/B=02/1442

     کسی مسلمان پر کفر کا فتویٰ لگانا بڑے دل گُردے کی بات ہے۔ جب کفر بواح ہو جس میں کسی طرف سے کوئی تاویل ممکن نہ ہو۔ اگر کسی بابت ۹۹/ فیصد کفر کی تاویل نکلتی ہو اور ایک تاویل عدم کفر کی نکلتی ہو تو حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اس پر کفر کا فتویٰ لگانے سے منع کرتے ہیں۔ کفر کی باتیں ۱۵/ ہی تک محدود نہیں ہیں، ان کے علاوہ بھی بہت سی باتیں ہیں۔ اس لئے جو صورت پیش آئے اس کی اچھی طرح تحقیق کرکے اور صاحب معاملہ سے بیان لے کر غور و فکر کرکے فتویٰ لگانا چاہئے۔ اس کا پس منظر معلوم کئے بغیر فتویٰ لگانا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند