عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 176697
جواب نمبر: 176697
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 544-464/D=07/1441
(۱) حدیث میں ہے: ”تمہارے درمیان کچھ فرشتے دن میں اور کچھ فرشتے رات میں باری باری آتے ہیں، اور فجر اورعصر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں، پھر رات والے فرشتے اوپر چلے جاتے ہیں، تو اللہ تعالی ان سے سوال کرتے ہیں (جب کہ اللہ تعالی زیادہ جانتے ہیں) کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا ہے؟ تو وہ کہتے ہیں ہم نے ان کو اس حال میں چھوڑا کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے، اور ان کے پاس اس حال میں پہنچے کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے،“ (البخاری، کتاب مواقیت الصلاة، باب فضل صلاة العصر، رقم: ۵۵۵) اس سے معلوم ہوا کہ فجر کی نماز میں دن کے فرشتے آتے ہیں، اور رات کے فرشتے چلے جاتے ہیں، پھر وہ عصر کی نماز میں آتے ہیں، تو دن کے فرشتے چلے جاتے ہیں، اس لئے اتنی بات تو درست ہے کہ شام کو فرشتے اترتے ہیں؛ لیکن فرشتوں کی آمد کی وجہ سے روشنی کرنا درست نہیں۔ ہاں روشنی کی ضرورت ہو (مثلاً اندھیرا ہو) تو روشنی کرنی چاہئے۔
(۲) عورتوں کو عام حالات میں بھی سر پر دوپٹہ رکھنا چاہئے، کیونکہ پردہ جہاں تک ممکن ہو اچھی بات ہے، اذان کا جواب دینا مستحب ہے، اسی کے ادب کے تقاضے سے عورتیں دوپٹہ سر پر رکھتی ہیں، پس یہ آدابِ اذان کے تقاضے سے ہے جو اچھی بات ہے۔
(۳) اس طرح کی کوئی حدیث نہیں مل سکی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند