عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 175514
جواب نمبر: 175514
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 473-357/B=05/1441
آپ نے قضا نماز پڑھنے کی نیت کا جو طریقہ سوال میں ذکر کیا ہے وہ صحیح اور درست ہے، اسی کے مطابق پڑھتے رہیں۔ کثرت الفوائت نوی أوّل ظُہر علیہ أو آخرہ ۔ قال الشامی: مثالہ: لو فاتتہ صلاة الخمیس والجمعة والسّبت فإذا قضاہا لابدّ من التّعیین؛ لأنّ فجر الخمیس مثلاً غیر فجر الجمعة فإن أراد تسہیل الأمر یقول: أوّل فجر مثلاً، فإنّہ إذا صلاّہ یصیر ما یلیہ أوّلاً ، أو یقول: آخر فجرفإنّ ما قبلہ یصیر آخراً ، ولا یضرّہ عکس التّرتیب لسقوطہ بکثرة الفوائت ۔ (الدر مع الرّد، کتاب الصّلاة ، باب سجود السہو، ۳/۵۳۸، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند