• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 174059

    عنوان: كافر بچے كے جنت میں جانے سے متعلق

    سوال: اگر کوئی بچہ کسی کافر کے یہاں پیدا ہوا وہ بچپن سے ہی مجنون ہے اور اسی حال میں انتقال کرگیا کیا یہ میں جنت میں جائے گا یا جہنم میں؟ اور اگر کوئی بالغ ہونے کے بعد پاگل ہوا ہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 174059

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:183-22T/M=3/1441

    کافر کا وہ بچہ جو بچپن میں مرگیا چاہے وہ مجنون مرا ہو اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں، ایک قول یہ ہے کہ وہ جنت میں اہل جنت کا خادم رہے گا، ایک دوسرے قول یہ ہے کہ وہ جنت ودوزخ کے درمیان (اعراف) میں ہوگا۔ ایک تیسرا قول یہ ہے کہ وہ والدین کے تابع ہوگا۔ ایک چوتھا قول یہ ہے کہ اس بارے میں توقف کیا جائے، امام ابوحنیفہسے یہی مذہب منقول ہے کہ اس کا معاملہ اللہ کے سپرد کیا جائے، اِن کے علاوہ اور بھی اقولا ہیں۔ اور جو بچہ بالغ ہونے کے بعد پاگل ہوا تو شریعت کا خطاب اس کو متوجہ ہا، بنابریں آخرت میں اس کا امتحان لیا جائے گا ، وقد صحّت مسألة الامتحان فی حق المجنون ومن مات في الفترة من طرق صحیحة وحکی البیہقي في کتاب الاعتقاد أنہ المذہب الصحیح وتعقب بأن الآخرة لیست دار تکلیف فلا عمل فیہا ولا ابتلاء وأجیب بأن ذلک بعد أن یقع الاستقراء في الجنة أو النار وأما في عرصات القیامة فلا مانع من ذلک․ (فتح الباري باب ما قیل في أولاد المشرکین: ۳/۲۴۶، عمدة القاري باب ما قیل في اولاد المشکرین: ۸/۲۱۳، ماخوذ از المکتبة الشاملة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند