• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 172536

    عنوان: تلک لگانا۔ آرتی کرنا یا کروانا۔ شرک کروانے ۔والوں کی مدد کرنا

    سوال: مفتی صاحب ! کیا فرماتے ہے اس مسلئہ کے بارے میں کہ اسکول والوں نے ماں باپ کو بغیر اطلاع دیے ہوئے بچوں کے پیشانی پر تلک لگایا اور آرتی کروائی اور شرکیہ افعال مین شامل کیا۔ اب دو باتیں پوچھنی ہیں 1۔ بچوں سے توبہ کس طرح کروائی جائے؟ اور ماں اور باپ پر کو اب شریعت کے حساب سے کیا کرنا چاہئے؟ 2 ۔ اگر کوئی مسلمان اس شرکیہ فعل کی تائید کرے اور اسکول والوں کو معذور سمجھے اور اسکول والوں کی حمایت کرے تو شرعی اعتبار سے ایسے شخص پر کیا حکم ہوں گا؟

    جواب نمبر: 172536

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1222-1065/D=12/1440

    شرکیہ افعال و اقوال سے خود بچنا اور بچوں کو بچانا لازم و واجب ہے بچے معصوم ہوتے ہیں انہیں ان چیزوں کی قباحت و برائی اچھی طرح بتلادی جائے اور سمجھا دیا جائے تاکہ آئندہ وہ خود ہی ان چیزوں سے انکار کردیں یہ تعلیم بچوں کو گھر پر ہی دینا بہت ضروری ہے اور جو کچھ ہوا چونکہ والدین اس کا سبب بنے ہیں اس لئے وہ اللہ تعالی کے دربار میں توبہ استغفار کریں۔

    (۲) جو شخص تائید کرتا ہے وہ غلط بات کی تائید کرتا ہے اگر یہ مسلمان ہے تو اس کے لئے سخت حکم ہے اسے توبہ اور تجدید ایمان کرنا چاہیے تائید کس طرح کرتا ہے اس کی پوری وضاحت آنے پر صاف اور قطعی حکم لکھا جاسکتا ہے، اس وضاحت پر صاحب معاملہ کے دستخط بھی کرا لئے جائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند