عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 168323
جواب نمبر: 168323
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 590-581/H=06/1440
جن کو سلام کیا جاتا ہے خواہ وہ ولی ہوں یا عام مسلمان اپنی قبروں میں زندوں کے سلام کا جواب دیتے ہیں ہٰکذا فی الفتاویٰ المحمودیہ: ۱/۵۷۱، من اشہر ذالک ما رواہ ابن عبد البر مصححا لہ عن ابن عباس رضی اللہ عنہما مرفوعاً مامن احد یمر بقبر اخیہ المسلم کان یعرفہ فی الدنیا فیسلم علیہ الا رد اللہ علیہ روحہ حتی یرد علیہ السلام (تفسیر ابن کثیر ، سورة الروم: ۳/۵۸۰۔
عن ابي ہریرة رضی اللہ عنہ قال اذا مرّ الرجل بقبر اخیہ یعرفہ فسلم علیہ رد علیہ السلام وعرفہ واذا مرّ بقبر لایعرفہ فسلم علیہ رد علیہ السلام (کتاب الروح المسألة الاولیٰ ہل تعرف الاموات زیارة الاحیاء ص: ۱۲ (حاشیة فتاویٰ محمودیہ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند