عنوان: موت کے بارے میں وسوسہ آنے پر ”کبھی نہیں یا اللہ“ زبان سے نکل جانا
سوال: میرے دل میں ایک وسوسہ آیا میرے کسی قریبی کی موت کے بارے میں اور میں نے جلدی سے کہا ”کبھی نہیں یا اللہ “ پھر تنبہ ہوا کہ موت کے بعد کی زندگی پر ایمان لانا ضروری ہے تو پھر فوراً کہا کہ موت تو سب کو آنی ہے۔ تو کیا پہلا جملہ ”کبھی نہیں “ والا جو کہا اس سے ایمان میں کچھ فرق آئے گا یا گناہ ہوگا؟
جواب نمبر: 16371701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1398-1254/L=11/1439
بلا اختیار ”کبھی نہیں یا اللہ“ زبان سے نکل جانے کی وجہ سے ایمان میں کوئی نقص نہیں آیا، تاہم آئندہ اس طرح کے جملوں سے احتیاط کی ضرورت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند