• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 163682

    عنوان: اللہ رسول كے بارے میں برے خیالات آنا؟

    سوال: مجھے پچھلے سال سے بہت برے خیالات آرہے ہیں اللہ کے بارے میں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں۔ پہلے میں ان پر زیادہ توجہ نہیں دیتا تھا بس کلمہ پڑھ لیا کرتا تھا۔ کے کہیں اگر ایمان پر کوئی اثر ہوا ہے تو وہ دور ہو جائے ۔ مگر اب میری شادی ہو گئی ہے اور اب بھی اسے خیالات بہت آتے ہیں۔ اور نہ چاہتے ہوئے بھی میری توجہ ان پر پڑ جاتی ہے ۔ وہ خیالات دماغ سے نکلتے نہیں۔ کبھی ایسا لگتا ہے کے کہیں میں خود تو ایسا نہیں سوچ رہا۔ اور ڈر لگتا ہے کے اس سے کہیں میرے ایمان پر اور نکاح پر اثر نہ ہو جائے ۔ حالانکہ میں بہت دعا کرتا ہوں کہ ایسا نہ ہو اور اعوذباللہ بھی پڑھتا ہوں اور باقی ذکر اور چاروں قل بھی پڑھ کر پھونکتا ہوں۔ لیکن خیالات کبھی کم ہو جاتے ہیں کبھی بہت بڑھ جاتے ہیں۔ اللہ کا دھیان حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں تو اور خیالات آتے ہیں۔ نماز میں بھی اور ویسے بھی۔ میں نے علماء سے سونا ہے کے اگر خیالات خود سے آئیں تو اُن پر گرفت نہیں ہوتی۔ یہ سن کر مجھے سکون ملا تھا۔ لیکن اب کبھی ایسا لگتا ہے کے میں جان کر ایسا سوچ رہا ہوں۔ اور اس سے بہت ڈر لگتا ہے کے میری گرفت نہ ہو جائے ۔ رمضان میں بھی ایسا ہوتا ہے ۔ تو اور ڈر لگتا ہے کیوں کے رمضان میں تو شیطان قید ہوتے ہیں۔ میں نے کچھ گناہ بھی چھوڑ دیے ہیں اور نماز کی پابندی کرتا ہوں اور قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھنا شروع کر دیا ہے ۔ مجھے یہ خیال آتا ہے کے کہیں مجھے تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح تو نہیں کرنا پڑے گا؟ اگر میرا ایمان پر اثر ہوا ہے ان خیالات اور حالات کی وجہ سے ؟ اور میں ان خیالات کو کیسے ختم کروں؟ براہِ مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 163682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1378-1202/L=11/1439

    اللہ اور رسول کے بارے میں برے خیالات آنے سے آپ کے اوپر کفر کا حکم عائد نہ ہوگا البتہ حتی الامکان ان خیالات کو دور کرنے کی کوشش کرنا چاہیے اور احادیث میں وارد شدہ وظائف مثلاً تعوذ اور سورہٴ اخلاص وغیرہ کا ورد کرنا چاہیے اور ایسے خیالات ووساوس سے حفاظت کی دعاء کا اہتمام کرتے رہنا چاہئے نیز کسی ماہر طبیب سے بھی رجوع کرنا چاہیے کیونکہ بعض دفعہ نفسیاتی اسباب کی وجہ سے بھی ایسی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لا یزال الناس یتسائلون حتی یقال: ہذا خلق اللہ الخلق، فمن خلق اللہ؟ فمن وجد من ذلک شیئا، فلیقل: آمنت باللہ (مسلم شریف: ۱۳۴) عن أبی ہریرة عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: لا یزال الناس یتسائلون حتی یقال: ہذا خلق اللہ الخلق فمن خلق اللہ؟ فإذا قالوا ذلک فقولوا اللہ أحد اللہ الصمد لم یلد ولم یولد ولم یکن لہ کفوا أحد ثم لیتفل عن یسارہ ثلاثا ولیستعذ من الشیطان․ (مشکاة شریف: ۱۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند