عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 162619
جواب نمبر: 162619
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1331-1123/sd=11/1439
(۱) تجدید ایمان کا مطلب ہے : دوبارہ نئے سرے سے ایمان لانا ، یعنی کلمہ شہادت پڑھنا اور کفر و شرک کی چیزوں سے توبہ کرنا اور تجدید نکاح کا مطلب ہے اپنی اہلیہ سے شرعی طریقے کے مطابق دوبارہ نکاح کرنا ۔ (۲) تجدید ایمان و نکاح اُس وقت واجب ہوتا ہے جب زبان سے کوئی کفر یہ یا شرکیہ کلمہ بول دیا جائے ، مثلا: اللہ تعالی کی ذات و صفات یا انبیاء علیہم الصلاة والسلام کے بارے میں کوئی ایسا کلمہ زبان سے کہدیا جائے جس میں یقینی طور ر توہین ہوتی ہو یا کوئی شرکیہ یا کفریہ عمل کیا جائے ، مثلا: غیر اللہ کو معبود سمجھ کر سجدہ کرلیا جائے وغیرہ۔ (۳) گناہ کبیرہ سے ایمان و نکاح کی تجدید لازم نہیں ہوتی، سچے دل سے توبہ استغفار کرنے سے اللہ تعالی گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں، ہاں اگر کوئی کفریہ یا شرکیہ کلمہ زبان سے نکالا ہو یا عمل کیا ہو، تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرلیا جائے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند