• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 162050

    عنوان: اللہ كے بارے میں كہنا كہ ”ان کی مجھ سے دشمنی ہے“ (نعوذباللہ) كیا یہ كلمہٴ كفر ہے؟

    سوال: سوال: اگر کوئی شخص بہت زیادہ غم اور پریشانی سے گزر رہا ہے اور اللّٰہ سے دعائیں کرتے کرتے ناامیدی میں کہے ( WhatsApp میسیج کے ذریعہ لکھ کر) کے اللّٰہ مجھ پر رحم نہیں کرینگے ، ان کی مجھ سے دشمنی ہے (نعوذ باللہ) میں نے دعا کرنی چھوڑ دی ہے اور کل سے نماز بھی چھوڑ دوں گا یا چھوڑ دوں گی (نعوذ باللہ) اب مجھے یہ جانکاری لینی ہے کہ یہ کس درجہ کا گناہ ہے ؟ اگر یہ کفریہ کلمہ ہے تو اس کے نکاح پر کیا اثر ہو گا، پھر سے نکاح پڑھوانا پڑے گا ؟توبہ اور استغفار کی کیا سورتیں ہوں گی ؟ آئندہ ایسے شیطانی وسوسوں سے کیسے بچا جائے ؟ اس شخص کا یقین کیسے درست ہو؟ کیا اس شخص کے غمگین ہونے پر جو دوسرا بندہ دلاسہ دے رہا تھا ، اور اسی وقت اس نے یہ کلمات نکالے ، تو کیا میسیج پڑھنے والا بھی گناہگار ہوگا؟ کیونکہ اس نے جب دلاسہ دیا اور اللّٰہ سے رحم کی دعا دی، اسی کے بعد یہ کلمات اس نے نکالے ۔ برائے مہربانی جواب دیں اور ان کی پریشانی اور غم دور ہو جائے اور ان کی زندگی میں خوشیاں آ جائے اس کے لیے دعائیں کرتے رہیں ، اور اس خاکسار کو بھی دعاؤں میں شامل رکھیں۔

    جواب نمبر: 162050

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1276-1144/L=10/1439

    اللہ رب العزت سے اس درجہ ناامید ہوجانا اور نعوذ باللہ اللہ کے بارے میں یہ کہدینا کہ ”ان کی مجھ سے دشمنی ہے“ یہ کلمہ کفریہ ہے جس شخص نے ایسا کہاہے اس کو چاہیے کہ صدق دل سے توبہ واستغفار کرے اور تجدیدِ ایمان کے ساتھ تجدیدِ نکاح بھی کرلے ،اگر اس طرح کے وساوس آئیں تو لاحول پڑھاجائے ،واضح رہے کہ جس شخص نے دلاسہ دلانے کے لیے ان کلمات کا اعادہ کیا اس پر کوئی سخت حکم عائد نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند