• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 159493

    عنوان: کیا نصیب میں لکھا بھی محنت سے ملتا ہے ؟

    سوال: سوال: (1 ) کیا دو انسان جو ایک جیسے کاروبار کرتے ہیں ان دونوں میں ایک بہت محنت کرتا ہے اور اپنے کام میں پوری طرح لگا رہتا ہے ۔ اور دوسرا انسان اپنے کام پر بالکل محنت نہیں کرتا ؟ اور اپنے کام میں پوری طرح لگا بھی نہیں رہتا تو کیا دونوں کو نصیب میں لکھا ملے گا یا زیادا محنت کرنے والے کا کام اچھا ہو جائے گا ؟ (2) کیا نصیب میں لکھا بھی محنت سے ملتا ہے ؟ (3) کیا زکاة دینے سے کاروبار میں ترقی ہوتی ہے ؟

    جواب نمبر: 159493

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:732-676/sd=7/1439

     (۱، ۲) انسان اس دنیا میں جو کچھ کرتا ہے ، وہ اللہ کی طرف سے مقدر ہے ؛محنت ومشقت کے نتائج بھی اللہ کی طرف سے مقدر ہیں ، یعنی اللہ تعالی کا یہ بھی ضابطہ ہے کہ جو شخص محنت و کوشش زیادہ کرتا ہے ، اس کا فائدہ بھی اس کو حاصل ہوتا ہے ، یہ خیال غلط ہے کہ جو نصیب میں ہوگا ، وہ مل جائے گا ، لہذا محنت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،کام کا اچھا ہونامحنت کرنے پر موقوف ہوتا ہے اور یہ بھی اللہ کی طرف سے مقدر ہوتا ہے ، لہذا اس کو تقدیر سے الگ کر نا صحیح نہیں ہے ، بندے کو اللہ تعالی نے محنت وکوشش کا مکلف بنایا ہے اور نتائج کا ظاہر ہونا اللہ تعالی کی مشیت و قدرت سے متعلق ہے ، اس مسئلے میں زیادہ غور و فکر نہیں کرنا چاہیے ، اپنے کام میں لگنا چاہیے ۔(۳) جی ہاں ! زکات دینے سے کاروبار میں خیر وبرکت ہوتی ہے ۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند