• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 155146

    عنوان: سیدنا بلال کی مدینہ میں تشریف آوری

    سوال: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد سیدنا بلال کی مدینہ میں تشریف آوری اور اذان

    جواب نمبر: 155146

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:72-112/L=2/1439

    حضرت ابوالدرداء سے روایت ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال سے فرمایا: ”ماہذہ الجفوة یا بلال،أمابان لک أن تزورني یا بلال“؟ بلال یہ کیا بے وفائی ہے؟ کیا ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ تم میری زیارت کے لیے (مدینہ) آوٴ“ بلال گھبراہٹ کے عالم میں نیند سے بیدار ہوئے، سواری پر سوار ہوئے۔ مدینہ منورہ پہنچے اور قبر مبارک پر حاضری دی، وہاں روتے رہے، اپنے چہرے کو قبر مبارک پر ملتے رہے۔ اتنے میں حسن وحسین آگئے، حضرت بلال نے دونوں کو گلے لگالیا پیار کیا، نواسوں نے فرمائش کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جو اذان دیا کرتے تھے ہم وہی اذان سننا چاہتے ہیں، اوپر چڑھئے اور اذان دیجئے، بلال رضی اللہ اس جگہ کھڑے ہوگئے جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کھڑے ہوکر اذان دیا کرتے تھے، اذان شروع کی، ”اللہ اکبر، اللہ اکبر“ کہا تو سارا مدینہ حرکت میں آگیا، ”اشہد ان لا إلہ إلا اللہ“ کہا تو یہ حرکت شدید ہوگئی۔ ”اشہد أن محمداً رسول اللہ“ کہا تو عورتیں بھی باہر نکل آئیں اور لوگ سوالیہ انداز میں کہنے لگے کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دوبارہ) مبعوث کردیئے گئے؟ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد جتنا اس دن مدینہ کی عورتیں اور مرد روئے اتنا رونا کسی اور دن نہیں دیکھا گیا“۔ (آثار السنن ۵۴۷، حدیث ۱۱۱۳، اسد الغابہ: ۲۰۸/۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند