• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 154900

    عنوان: دارالکفر میں پنج وقتہ نماز کی جماعت، جمعہ اور عیدین کا حکم

    سوال: سوال: اللہ پاک آپ حضرات کے علم و تقویٰ میں خوب برکت دیں اور فیض کو عام و تام فرمائیں۔ آمین، کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین بیچ اس مسئلے کہ؛ ۱) دارالکفر میں پنج وقتہ نماز کی جماعت، جمعہ اور عیدین کا کیا حکم ہے ؟ ۲) کیا ملک امریکا میں جہاں کچھ شہروں میں مسلمانوں کی خوب آبادی ہے اور مساجد بھی قائم ہیں، جمعہ کی نماز کا وجوب ہوگا؟ کیا چھوڑ دینے پر وعید بھی وہی ہیں جو ملک پاکستان و دیگر مسلم ممالک میں ہوں؟ ۳) اگر جمعہ کی جماعت اور ملازمت میں تصادم ہو تو کس کا اختیار کرنا لازم ہے ؟ ۴) مساجد میں گنجائش کی کمی یا مساجد کی دوری کی وجہ سے کسی کرائے پر حاصل کردہ عوامی مقام میں جمعہ کا انعقاد ٹھیک ہے ؟ ۵) مندرجات بالا میں ایسی جماعت کا انتظام کرنا، اس میں تعاون کرنا یا امامت کرنا؛ کیسا ہے ؟ براہ کرم رہنمائی فرما کر ممنون فرمائیں۔

    جواب نمبر: 154900

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:8-126/L=2/1439

    (۱) دارالکفرمیں بھی پنجوقتہ نماز کی جماعت،جمعہ وعیدین کی نماز ضروری ہے۔

    (۲)جی ہاں! امریکہ میں بھی شرائط کے پائے جانے کی صورت میں جمعہ کا وجوب ہوگا مثلاً:وہ جگہ شہر یا قصبہ یا قریہ کبیرہ ہو۔ فلوالولاة کفاراً یجوز للمسلمین اقامة الجمعة ویصیرالقاضی قاضیاً بتراضی المسلمین․(شامی:۳/۱۴)

    (۳) اگر ملازمت اور جمعہ میں تصادم ہو توجمعہ کو ترجیح ہوگی؛ اگر ملازمت کی وجہ سے جمعہ کو چھٹی نہ ملتی ہو تو دوسری ملازمت کی تلاش میں سعی بلیغ سے کام لیا جائے اور دوسری ملازمت ملتے ہی اس کو ترک کردیا جائے ،محض ملازمت کی وجہ سے جمعہ ترک کرتے رہنا کسی بھی طرح ایک مسلمان کے لیے درست نہیں۔

    (۴)جی ہاں! ضرورتا ایسی جگہوں پر جمعہ قائم کیا جاسکتا ہے۔

    (۵) غیر مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے سے مسجد کا ثواب حاصل نہیں ہوتا ،جماعت کا ثواب مل جاتا ہے ؛اس لیے قریب میں مسجد نہ ہونے کی صورت میں مسلمانوں کی اولین ذمہ داری یہ ہے کہ مسجد قائم کرنے کی کوشش کریں ،مستقلاً اس کے لیے جماعت خانے کا انتخاب نہ کریں ؛البتہ جب تک انتظام نہ ہوسکے عارضی طور پر جماعت خانے میں جماعت کا انتظام کرنے اور اس میں امامت کرانے کی گنجائش ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند