• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 154296

    عنوان: کیا دجال انسان ہے؟

    سوال: (۱) دجال کے تعلق سے ہمارے اکابر میں سے کسی کی کوئی مستند کتاب ہے؟ وہ کون سی ہے؟ (۲) کیا دجال انسان ہے؟ (۳) وہ پیدا کب ہوگا؟ (۴) وہ کہاں پر آئے گا؟ (۵) میں نے سنا ہے کہ برمودہ ٹرینگل سمندر میں وہ موجود ہے، کیا یہ صحیح ہے؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 154296

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1415-1390/N=1/1439

    (۱): آپ دجال کے متعلق تحفة القاری شرح صحیح بخاری (موٴلفہ: حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری شیخ الحدیث وصدر المدرسین دار العلوم دیوبند)اور تحفة الالمعی شرح ترمذی (موٴلفہ: حضرت موصوف مد ظلہ العالی)سے دجال سے متعلق حادیث کا ترجمہ اور تشریح کا مطالعہ کریں،نیز علامات قیامت اور نزول مسیح(موٴلفہ: حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ ،ص ۱۴۵تا ۱۶۱) کا بھی مطالعہ کریں۔

    (۲): جی ہاں! دجال انسان ہی ہوگا۔

    (۳): دجال قیامت کے قریب حضرت عیسی علی نبینا وعلیہ الصلاة والسلام کے نزول سے کچھ پہلے آئے گا۔

    (۴): دجال کا خروج اصفہان کے ایک مقام: یہودیہ میں ہوگا اور وہ چند روز میں پوری دنیا کی سیر کرلے گا؛ البتہ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور بیت المقدس میں نہیں داخل ہوسکے گا جیسا کہ احادیث میں آیا ہے۔

    (۵): مجھے اس کی صحیح تحقیق نہیں،اور جب وقت آئے گا تو احادیث شریفہ (علی صاحبھا ألف ألف صلاة وتحیة) کی روشنی میں اس کا معاملہ روز روشن کی طرح ظاہر وباہر ہوجائے گا، قبل از وقت ان سب چیزوں کے پیچھے پڑنے کی ضرورت نہیں؛ البتہ فتنہ دجال سے حفاظت کے لیے جو دعائیں اور اعمال ہیں، ان کا خاص اہتمام کرنا چاہیے، مثلاً اعمال صالحہ اور تقوی کے ذریعے ایمان کو خوب مضبوط اور پختہ کرنے کی کوشش، ہر جمعہ کو پابندی سے سورہ کہف کی تلاوت اور درج ذیل دعا کا بکثرت ورد:

     اَللّٰھُمَّ إِنَّا نَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ جَھَنَّمَ وَأَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند