• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 154159

    عنوان: کیا جنات کا انسان کو نقصان پہنچانا ثابت ہے ؟

    سوال: کیا جنات کا انسان کو نقصان پہنچانا ثابت ہے ؟ اگر ہاں تو دلیل پیش کریں؟

    جواب نمبر: 154159

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1392-1386/N=1/1439

    جنات کا انسان کو نقصان پہنچانا امر بدیہی ہے، آئے دن اس کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں اور تاریخ وواقعات کی کتابوں میں بھی اس کے بے شمار واقعات محفوظ ہیں؛ اس لیے اس پر دلیل کا مطالبہ باعث تعجب ہے، آپ کتابوں کا مطالعہ کریں اور جاننے والوں سے آئے دن پیش آنے والے جناتی واقعات معلوم کریں۔ آپ کو الگ سے کسی دلیل کی ضرورت نہ ہوگی، پھر بھی ذیل میں بہ طور دلیل چند حوالجات پیش خدمت ہیں:

    قال الشیخ أبوبکر الجزائري: إن أذی الجن للإنس ثابت لا ینکر حیث ثبت ذلک بالدلیل السمعي والدلیل الحسي والعقل لا یحیلہ بل یجیزہ ویقرہ ولولا المقعبات من الملائکة التي أناط اللہ بھا حفظ الإنسان لما نجا من الجن والشیطان أحد، ……قال: وقد تقدم حدیث الصحیح وجاء فیہ أن الشاب الأنصاري لما طعن الجن المتمثل في صورة حیة ما ماتت الحیة حتی انتقم منہ الجن وقتلوہ فمات لفورہ حتی قال أبو سعید الخدري: لم یدر أیھما کان أسرع موتاً من صاحبہ الحیة أم الفتی“، ثم قال الجزائري: ولشھرة ھذہ الحقیقة وتسلیم الناس بھا لا نطلب لھا إیراد شواھد أخری ونکتفي بحادثة الأنصاري في صحیح مسلم (وقایة الإنسان من الجن والشیطان، ص ۵۴)، مستفاد:قال البیري: یوٴخذ منہ أن الرجم الذي یقع کثیراً فی البیوت ویقال: إنہ من الجان عذر في فسخ الإجارة لما یحصل من الضرر الخ ما ذکرہ اھ (رد المحتار، کتاب الإجارة، باب فسخ الإجارة، مطلب في رجم الدار من الجن ھل ھو عذر فی الفسخ؟، ۹: ۱۱۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

     


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند