• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 153516

    عنوان: اگر یہ تقدیر میں اللہ نے بہت پہلے لکھا ہے تو امتحان کیسا؟

    سوال: عرض یہ ہے کہ فرض کریں کہ ، ایک آدمی 'الف' نے دوسرے آدمی 'ب' کوگولی مارکر ہلاک کردیا، اب کچھ لوگ کہتے ہے کہ یہ سب اللہ نے لکھا تھا،یعنی 'الف' کے ہاتھوں سے 'ب' کا قتل تقدیر میں لکھا تھا۔ اب اگر یہ اللہ نے بہت پہلے لکھا ہے تو یہ دنیا امتحان کیسا؟ جس کے امتحانی مراحل پہلے سے طے شدہ ہو۔ (۲) ہمارے علاقے میں آجکل بجلی سے مرنے کا حادثات کچھ زیادہ ہوئے ہیں،اکثر لوگ لوکل سٹبلیزر شارٹ ہونے کی وجہ سے مار گیے ۔ اب سوال یہ ہے کہ یہ سٹیبلیزر تیار کرنے والے ناقص انسولیشن استعمال کرنے کی وجہ سے ذمہ دار ہوں گے کہ نہیں؟ لوگ مجھے کہتے ہیں کہ آپ پاگل ہوگئے ہو، یہ اللہ کا لکھا ہوا تھا، میں کہتا ہوکہ یہ سٹیبلزر والے کی ذمہ داری بھی ہے کہ یہ کیوں ایسے ناقص انسولیشن استعمال کر رہے ہیں۔

    جواب نمبر: 153516

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1260-1170/H=11/1438

    (۱) احکامِ شرعیہ تکلیفیہ پر عمل کرنے اور نہ کرنے میں امتحان ہوتا ہے، قتل کا معاملہ پیش آنے سے پہلے نہ تو الف (قاتل) کو معلوم تھا کہ تقدیر میں لکھا ہوا ہے کہ الف قتل کرے گا، نہ ہی ب کو معلوم تھا کہ تقدیر میں یہ لکہا ہوا ہے کہ الف کے ہاتھوں میرا قتل ہوگا بلکہ دونوں احکامِ شرع پر عمل کے مکلف تھے جتنی جتنی کوتاہی احکام پر عمل کرنے میں ہوئی اتنی اتنی سزا کے دونوں مستحق ہوں گے یہ بھی تقدیر میں لکھا ہوا ہے، تقدیر کے معاملہ میں قیل وقال اور غور خوض سے منع کیا گیا ہے کیونکہ یہ ہلاکت کا راستہ ہے۔

    (۲) آپ جو یہ کہتے ہیں کہ ”یہ اسٹبلائزر والوں کی ذمہ داری بھی ہے“ یہ صحیح ہے یعنی آپ کی بات درست ہے جو لوگ ایسا کہنے پر آپ کو پاگل بتاتے ہیں ان کا قول غلط ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند