• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 152793

    عنوان: مَولیٰ علی کہہ کر پکارنا کیسا ہے؟

    سوال: لفظ مَولیٰ ('maola ya maula') کا مطلب ”مددگار، آقا، حکیم یا مالک “ کے ہیں۔ کیا یہ لفظ کسی انسان کے لیے استعمال کرنا جائز ہے؟ جیسا کہ کہا جاتا ہے ”میرے آقا و مولی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم یا اکثر لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مولی علی ('Maola Ali') کہہ کر پکارتے ہیں۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 152793

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1116-1060/B=11/1438

    ”مَولیٰ“ کے بہت سے معنی آتے ہیں، مالک، آقا، صاحب، سردار، والی، اللہ تعالیٰ، بادشاہ، سلطان، حاکم، شہنشاہ، آزاد کردہ غلام، مددگار، معاون، دوست، شریک، ساتھی، یار، ہم سایہ، پڑوسی، حضرت جناب۔ ان تمام معانی سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ کے علاوہ یہ لفظ کسی انسان کے لیے بھی بولا جاسکتا ہے۔ قرینہ سے تمیز اور فرق پیدا کیا جاسکتا ہے۔

    حضرت علی کو جو لوگ ”مولی علی“ کہتے ہیں یہ حضرت علی کے کارساز کا عقیدہ رکھتے ہیں، اسی طرح یہ کہنا درست نہیں، کارساز صرف اللہ تعالیٰ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند