• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 151271

    عنوان: دجال پیدا ہوگا یا ظاہر ہوگا؟

    سوال: کیا دجا ل پیدا ہو گا؟یا ظاہر ہو گا ؟اگر ظاہر ہو گا تو اب وہ کہاں ہے اور وہ کب پیدا ہوا تھا؟

    جواب نمبر: 151271

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1183-1278/L=11/1438

    دجال پیدا ہوچکا ہے ایک جزیرہ میں قید کرکے رکھا گیا ہے، قیامت کے قریب ظاہر ہوگا، جیسا کہ صحیح مسلم میں فاطمہ بنت قیس کی روایت میں مذکور ہے اور حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کا سبب بھی یہی ہوا کہ انھوں نے ایک جزیرہ میں دجال سے بات چیت کی اور پھر مدینہ آکر اسلام قبول کیا۔

    دجال کہاں ہے؟ اس کو حدیث میں مبہم رکھا گیا ہے مسلم شریف کی حدیث کے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول درج ہے: أَلَا إِنَّہُ فِی بَحْرِ الشَّأْمِ، أَوْ بَحْرِ الْیَمَنِ، لَا بَلْ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَا ہُوَ، مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَا ہُوَ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ، مَا ہُوَ وَأَوْمَأَ بِیَدِہِ إِلَی الْمَشْرِقِ (مسلم شریف: رقم الحدیث: ۲۹۴۲) مبہم رکھنے کی کیا حکمت ہے اس کے لیے ملاحظہ ہو: (حاشیة مشکاة: ۴۷۶)

    دجال کا ظہور کہاں سے ہوگا اس بارے میں روایات اس طرح ہیں مسلم شریف اور بخاری کی روایت میں ہے کہ ”یأتي من قبل المشرق“ اس سے اتنا معلوم ہوا کہ دجال جانب مشرق سے ظاہر ہوگا اور مسلم شریف میں حضرت سمعان رضی اللہ عنہ کی روایت میں مزید یہ ہے کہ وہ ”حلہ“ نامی جگہ جو شام اور عراق کے درمیان ہے وہاں سے ظاہر ہوگا۔ (مسلم شریف رقم الحدیث: ۲۹۳۷) اور ترمذی شریف کی ایک روایت میں ہے: عَنْ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: الدَّجَّالُ یَخْرُجُ مِنْ أَرْضٍ بِالمَشْرِقِ یُقَالُ لَہَا: خُرَاسان، یعنی دجال خراسان جو جانب مشرق میں واقع ہے وہاں سے ظاہر ہوگا۔

    رہا یہ سوال کہ وہ کب پیدا ہوا تھا اس کی صراحت نہ تو ا حادیث میں ملی اور نہ ہی اس کے جاننے کی ضرورت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند