• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 150544

    عنوان: ساتویں ماہ كی رپورٹ بچہ معذور ہوسكتا ہے؟ كیا كریں؟

    سوال: حمل کے ساتویں ماہ میں ڈاکٹروں نے رپوٹ دیکھ کر یہ کہا ہے کہ بچہ کے پیر کے دونوں ہڈیاں چھوٹے ہیں اور بچہ نہایت کمزور ہے جس کی وجہ سے بچہ چل نہیں سکتا اور معذور ہوسکتا ہے یہ قدرتی ہے اسکا علاج بھی نہیں ہوسکتا،یہ دوسرا حمل ہے ، پہلا حمل بھی آپریشن سے زچگی ہوئی ہے ۔ اور ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ حمل گرا دیا جائے تو ہی بہتر ہے ۔ مہربانی فرماکر رہبری فرمائیں۔ تو عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 150544

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 892-826/sn=8/1438

    جب حمل چار مہینے یا اس سے زیادہ کا ہوجائے تو اس کا اسقاط جائز نہیں ہوتا، اس میں قتلِ نفس کا گناہ ہوتا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں اسقاط کی گنجائش نہیں ہے، آپ حضرات اچھے ڈاکٹروں سے علاج جاری رکھیں نیز بچے کے صحیح سالم پیدا ہونے اور ماں کی صحت کے لیے اللہ سے دعائیں بھی کرتے رہیں، ان شاء اللہ بچہ بے عیب پیدا ہوگا۔ وقالوا: یباح إسقاط الولد قبل أربعة أشہر․․․ قال في النہر: بقي ہل یباح الإسقاط بعد الحمل؟ نعم یباح ما لم یتخلق منہ شيء ولن یکون ذلک إلا بعد مائة وعشرین یومًا الخ (درمختا مع الشامي: ۴/ ۳۳۶، مطلب في حکم إسقاط الحمل، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند