عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 150544
جواب نمبر: 150544
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 892-826/sn=8/1438
جب حمل چار مہینے یا اس سے زیادہ کا ہوجائے تو اس کا اسقاط جائز نہیں ہوتا، اس میں قتلِ نفس کا گناہ ہوتا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں اسقاط کی گنجائش نہیں ہے، آپ حضرات اچھے ڈاکٹروں سے علاج جاری رکھیں نیز بچے کے صحیح سالم پیدا ہونے اور ماں کی صحت کے لیے اللہ سے دعائیں بھی کرتے رہیں، ان شاء اللہ بچہ بے عیب پیدا ہوگا۔ وقالوا: یباح إسقاط الولد قبل أربعة أشہر․․․ قال في النہر: بقي ہل یباح الإسقاط بعد الحمل؟ نعم یباح ما لم یتخلق منہ شيء ولن یکون ذلک إلا بعد مائة وعشرین یومًا الخ (درمختا مع الشامي: ۴/ ۳۳۶، مطلب في حکم إسقاط الحمل، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند