• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 150119

    عنوان: رُقیہ کیا چیز ہے اور یہ کروانا ٹھیک ہے یا نہیں؟

    سوال: میرا آپ سے سوال ہے کہ رُقیہ کیا چیز ہے اور یہ کروانا ٹھیک ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 150119

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 808-737/sn=7/1438

    ”رقیہ“ جھاڑ پھونک کو کہتے ہیں، اگر ”رقیہ“ میں کفر وشرک پر مشتمل کوئی چیز نہ ہو نیز اسے موٴثر بالذات نہ سمجھا جائے تو ”رقیہ“ کرنے کرانے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، جائز ہے بہ شرطے کہ ”لغتِ مفہومہ“ میں ہو۔ چناں چہ مسلم شریف میں ہے: عن عوف بن مالک الأشجعی، قال: کنا نرقی فی الجاہلیة فقلنا: یا رسول اللہ! کیف تری فی ذلک؟ فقال: اعرضوا علی رقاکم، لا بأس بالرقی ما لم یکن فیہ شرک (مسلم، رقم: ۲۲۰۰، باب: لا بأس بالرقي ما لم یکن فیہ شرک) نیز ابوداود میں ہے: عن عمرو بن شعیب، عن أبیہ، عن جدہ، أن رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- کان یعلمہم من الفزع کلمات: أعوذ بکلمات اللہ التامة، من غضبہ وشر عبادہ، ومن ہمزات الشیاطین وأن یحضرون وکان عبد اللہ بن عمر یعلمہن من عقل من بنیہ، ومن لم یعقل کتبہ فأعلقہ علیہ․ (أبوداود، رقم: ۳۸۹۳، باب کیف الرقي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند