عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 149745
جواب نمبر: 149745
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 858-829/M=7/1438
سودی رقم اگر سرکاری بینک سے حاصل شدہ ہے تو اسے انکم ٹیکس کی ادائیگی میں دینے کی گنجائش ہے کیونکہ انکم ٹیکس کا محکمہ بھی سرکاری ہے تو اس میں رد الی صاحب المال پایا جاتا ہے یعنی وہ خبیث رقم جہاں سے حاصل ہوئی تھی وہیں واپس کردی گئی، اگر سودی رقم کسی پرائیویٹ بینک یا غير سرکاری جگہ سے حاصل ہوئی ہے تو اسے انکم ٹیکس میں دینا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند