عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 149439
جواب نمبر: 149439
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 519-479/N=6/1438
(۱، ۲) : کثرت ریاضت ومجاہدہ سے یا باطن کی صفائی اور تقوی کی برکت سے بعض مرتبہ کچھ مخفی احوال واضح ہوجاتے ہیں، اسے کشف کہتے ہیں؛ البتہ اس کے لیے ایمان یا ولایت شرط نہیں ہے ، نیز یہ ولایت کا مدار بھی نہیں ہے اور اس سے حاصل ہونے والا علم محض ظنی ہوتا ہے ؛ اسی لیے اگر یہ شریعت کے مطابق ہو تو قابل قبول ہوتا ہے ورنہ مردود۔ اور اگر اس میں کوئی مفید بات ہو تو قابل توجہ ہے ورنہ کچھ اہم نہیں۔ نیز یہ غیر اختیاری چیز ہے؛ البتہ بعض مرتبہ قصد وتوجہ پر بھی بعض لوگوں کو ہوجاتاہے ۔
(۳): کشف ایک واقعی چیز ہے؛ البتہ اس کے چکر میں پڑنے کی ضرورت نہیں، نیز مفید بھی نہیں، خود بہ خود بذریعہ کشف کچھ معلوم ہوجائے اور وہ مفید ہو تو اس میں کچھ حرج نہیں اور سالک کو شیخ کی تصدیق کے بغیر اپنے کشف پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند