عنوان: سوال میں مذکور نعت میں شرکیہ کلام ہے یا نہیں؟
سوال: میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم، کردے میرے آقا اب نظر کرم، میں تو بے سہارا ہوں دامن بھی ہے خالی، نبیوں کے نبی تیری شان ہے نرالی، میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم، کردے میرے آقا اب نظر کرم ، غم کے اندھیروں نے گھیرا ہوا ہے، آقا دشوار جینا میرا ہوا ہے، بگڑی بنادو میری طیبہ کے والی، نبیوں کے نبی شان ہے نرالی، میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم، کردے میرے آقا اب نظر کرم، جس کو بلایا گیا وہ ہی عرش بریں ہے، آپ کے سوا ایسا کوئی نہیں ہے، جس کی نہ بات کوئی رب نے بھی ٹالی، نبیوں کے نبی تیری شان ہے نرالی، میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم، کردے میرے آقا اب نظر کرم۔
نعت میں شرکیہ کلام ہے یا نہیں؟ میں بہت تذبذب میں ہوں۔
جواب نمبر: 14893301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 739-812/7/1438
شعراء اس طرح کے اشعار بالعموم فرطِ محبت میں پڑھتے ہیں ان اشعار سے ان کا مقصود استغاثہ اور نداء لغیر اللہ نہیں ہوتا تاہم اس طرح کے اشعار موہم ضرور ہیں؛ اس لیے عوام کے درمیان اس طرح کے اشعار پڑھنے سے احتراز کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند