عنوان: غیرمحرموں سے پردہ کرنا ضروری ہے، والدین كو اس پر ناراض نہ ہونا چاہیے؟
سوال: میں سعودی میں رہتاہوں اور میری بیوی میرے والدین کے ساتھ رہتی ہے ، وہ دیندار اور فرمانبردار ہے، لیکن میرے والدین چاہتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے کھل کر بات کرے، نیز اس کو تمام رشتہ داروں کے ساتھ گھل ملنے اور بات کرنے پر مجبور بھی کرتے ہیں، لیکن میری بیو ی کو یہ تہذیب پسند نہیں ہے، وہ مجھ سے شکایت کرتی ہے اور جب میں مداخلت کرتاہوں تو میرے والدین ناراض ہوجاتے ہیں، کہتے ہیں کہ تم ہماری نافرمانی کررہے ہو، وہ کہ بھی کہتے ہیں کہ تمہاری وجہ سے معاشرے میں ہمیں پریشانی ہورہی ہے، کیوں کہ میں اپنی بیوی کو شادی تقریب وغیرہ میں شریک ہونے سے منع کرتاہوں۔
میرا سوال یہ ہے کہ کیا مذکورہ بالا مسئلہ میں مداخلت کرکے میں والدین کی نافرمانی کررہاہوں؟ کیا میں اس طرح کی سرگرمیوں کو روکنے کا حق استعمال کرسکتاہوں کیوں کہ میری بیوی میری مدد کررہی ہے؟وہ اختلاط سے بچ کر سب کی نگاہوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنا چاہتی ہے۔ براہ کرم، مشورہ دیں۔
جواب نمبر: 14887301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 719-680/L=6/1438
غیرمحرموں سے پردہ کرنا ضروری ہے؛ اس لیے آپ کی بیوی کا طریقہ صحیح اور درست ہے، آپ کے والدین کو اس پر ناراض نہ ہونا چاہیے، غیر محرم لوگوں کے ساتھ گھُل مل کر رہنا ان سے ہنسی مذاق کرنا شرعاً ناجائز ہے، آپ اپنے والدین کو حکمت ونصیحت کے ساتھ سمجھائیں اگر وہ اس پر اتفاق نہ کریں تو بھی آپ اس معاملہ میں ان کی مخالفت کرسکتے ہیں یہ نافرمانی میں داخل نہ ہوگا۔ ”لا طاعة لمخلوقٍ في معصیة الخالق“ آپ کی بیوی کا عمل درست ہے، اللہ رب العزت اس پر استقامت نصیب فرمائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند